Pages

Wednesday, May 11, 2011

Nawaz Sharif demands CJ Judicial Probe into Abbotabad Operation - چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ

بی بی سی اردو ڈاٹ کام :Courtesy

چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں اسامہ بن لادن کی موجودگی اور ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں اعلٰی عدالتی کمیشن تشکیل دے۔
اسامہ بن لادن کی ہلاکت پر خصوصی ضمیمہ
اسلام آباد میں مسلم لیگ کی مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں میاں نواز شریف نے مطالبہ کیا کہ یہ کمیشن تین دن میں تشکیل دیا جائے جو اکیس دن کی مدت میں تحقیقات مکمل کر کے پارلیمان کو اپنی رپورٹ پیش کرے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بنائے جانے والے اس کمیشن میں چاروں صوبوں اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سربراہان بھی شامل ہونے چاہیئیں اور اسے کسی بھی سرکاری ملازم یا ایسے فرد کو طلب کرنے کا اختیار دیا جانا چاہیے جو تحقیقات میں مددگار ثابت ہو سکے۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ ایبٹ آباد آپریشن متعلق اداروں کی بدترین غفلت اور کوتاہی ہے جسے کسی صورت نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کی جانب سے ایڈجوٹنٹ جنرل کی سربراہی میں اس واقعے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کو رد کرتے ہیں کیونکہ معاملے کی وسعت اور گہرائی کا احاطہ اس کمیٹی کے بس کی بات نہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے ایک خط میں وزیراعظم پاکستان سے اعلیٰ عدالتی کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے جس میں نہ صرف ان سے کہا گیا ہے کہ یہ کمیشن پاکستان میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی موجودگی اور دو مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن کے مکمل حقائق کا پتہ چلائے بلکہ اس معاملے سے نمٹنے میں سول اور عسکری حکام کی ناکامی کا بھی جائزہ لے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد کے مطابق یہ کمیشن اس کی بھی تحقیقات کرے کہ آیا امریکہ کو پاکستانی سرزمین پر اس قسم کی کارروائیوں کی اجازت دینے کے بارے میں کوئی معاہدہ موجود ہے اور اگر ایسا ہے تو کیا ایسے معاہدے قانونی اور آئینی طور پر جائز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اس واقعے نے مسلح افواج کے مورال کو متاثر کیا ہے اور نہ صرف پوری دنیا میں ہماری رسوائی ہوئی ہے بلکہ پاکستان کو عالمی کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ہے‘۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’یہ قوم کے لیے لمحۂ فکریہ ہے کہ جو ایجنسیاں سیاستدانوں کے تعاقب میں لگی رہتی ہیں اور سیاسی شطرنج کھیلنے میں مصروف ہیں وہ اپنی ناک کے نیچے نہیں دیکھ سکتیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس صورتحال کے اسباب باہر سے نہیں بلکہ اندر سے تلاش کرنا ہوں گے اور ’اگر پاکستانیوں نےخود اپنے گریبان میں نہ جھانکا تو دوسروں کا ہاتھ ہمارے گریبان پر ہوگا‘۔
اس سوال پر کہ اگر حکومت ان کے مطالبے پر عمل نہیں کرتی تو ان کا ردعمل کیا ہوگا، میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کمیشن کے قیام سے گریز کرتی ہے تو اس مطلب یہ ہے کہ نہ اسے معاملے کی سنگینی اور نہ اٹھارہ کروڑ عوام کے جذبات کا احساس ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ کمیشن قائم نہ کیا گیا تو اس صورت میں مشاورت کے بعد لائحۂ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

....................

Note: The viewpoint expressed in this article is solely that of the writer / news outlet. "FATA Awareness Initiative" Team may not agree with the opinion presented.
....................

We Hope You find the info useful. Keep visiting this blog and remember to leave your feedback / comments / suggestions / requests / corrections.
With Regards,
"FATA Awareness Initiative" Team.

No comments:

Post a Comment