بی بی سی اردو ڈاٹ کام :Courtesy
وسعت اللہ خان
اس بازار میں!
حالانکہ حالات نے پاکستان کے زیریں طبقے کا بھرکس نکال دیا ہے اور مڈل کلاس لوئر کلاس کے درجے پر آگئی ہے لیکن سیاسی بازار خاصا گرم اور گہما گہمی سے بھرپور ہے۔
عمران خان کی چھابڑی میں ڈرون حملوں کے خلاف دھرنے کا آئٹم پڑا ہوا ہے، لیکن اس چھابڑی پر مکھی تک منڈلانے پر آمادہ نہیں۔
ق لیگ کے ٹھیلے پر پیپلز پارٹی سے مفاہمت کے جھنجنے برائے فروخت ہیں۔
آصف زرداری نے گرتی ہوئی سیاسی سیل بڑھانے اور گاہکوں کو متوجہ رکھنے کے لیے بھٹو کے ری ٹرائل کا آئٹم سٹال پر رکھ لیا ہے۔
ن لیگ جاوید ہاشمی بمقابلہ نواز شہباز پہلوان پٹھہ ضیا پہلوان دنگل کی رونق لگائے ہوئے ہے۔
جنوبی پنجاب کی چھوٹی چھوٹی تانگہ پارٹیاں سر پر چھابہ رکھے سرائیکی و بہاولپوری صوبے کی کھجوریں لے لو کی صدائیں لگا رہی ہیں۔ان میں سے بیشتر بے روزگاروں کو چھابہ اور مال بڑے آڑھتیوں نے ادھار پر دے رکھا ہے۔
سندھ کی قوم پرست جماعتیں خانہ شماری و مردم شماری کے اپاہج کو ریڑھے پر بٹھا کر کھینچ رہی ہیں۔
ایم کیو ایم نے انقلابی ومٹوکولا کی ریڑھی لگائی ہوئی ہے۔جس پر جست کی چادر بھی تنی ہے۔کولا کی بوتل کا ڈھکن اڑتا ہے تو چادر سے ٹکرا کر پٹاک کی آواز بوتل سے نکلنے والی گیس کے ساتھ پرلطف سماں باندھتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کی دوکان کے تازہ پھل پہلے ہی فروخت ہوچکے ہیں۔ان دنوں سرد خانے کے کنوؤں پر گذارہ ہے۔تاہم آڑھتی سے بات چیت جاری ہے۔
جماعتِ اسلامی نے قیمت بڑھنے کے گمان میں عافیہ اور ریمنڈ کیس کی پوری کھیپ اٹھا لی ۔لیکن جس نے یہ کھیپ بیچی تھی جماعت اب اسے ڈھونڈ رہی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی نے خیبر پختون خوا کی دوکان پر بدستور اسفند کمیشن شاپ کا بورڈ چمکایا ہوا ہے۔
فوج نے شمالی وزیرستان پر’ بلا اجازت سودے کو ہاتھ لگانا منع ہے‘ کا گتا لگا رکھا ہے۔حالانکہ امریکہ پورا مال اٹھانے پر تیار ہے لیکن قیمت پر جھگڑا پڑا ہے۔
ایک دوکان پر آتش بازی کا سامان فروخت ہورہا ہے۔ دوکان پر لکھا ہے ’میڈیا اینڈ سنز‘۔
بلوچستان ’چونسٹھ سال سے بھوکا ننگا ہوں‘ کی تختی گلے میں لٹکا کر خاموش کھڑا ہے۔نیچے پڑی چادر پر چند سکوں کے سوا کچھ بھی نہیں۔
لاپتہ لوگوں کی کہانیوں کے کتابچے فروخت کرنے والا نابینا مسلسل چیخ رہا ہے۔’ہے کوئی اللہ کا بندہ جو سڑک پار کرادے‘۔
عدلیہ کے یوٹلٹی سٹور کے باہر بے حسی کی دھوپ میں سستے انصاف کی لالچی ایک طویل قطار ہے۔
چند روز میں آموں کا سیزن شروع ہونے والا ہے۔سنا ہے اس بار فصل پچھلے برس سے بھی بہتر ہے۔
لنگڑا ، دسہری ، خوشامدی، فضلی ، عسکری، سندھڑی ، جہادی ، آصفی ، طالبی ، اوبامی ، گرنیڈی، انور ریٹول ، بجٹی ، چونسہ ، کرپٹی، قلمی ، چپڑ قناتی ۔۔۔
غرض بازار خوشبوؤں سے بھرنے والا ہے ۔۔۔۔۔
....................
Note: The viewpoint expressed in this article is solely that of the writer. "FATA Awareness Initiative" Team may not agree with the opinion presented.
....................
Note: All info is shared here "in good faith" and after all thorough research possible. However, "FATA Awareness Initiative" Team may not be held responsible for any discrepancy in the info that may explicitly and/or implicitly damage anybody's interests. Corrections will, however, be made if any errors in the info are pointed out.
....................
We Hope You find the info useful. Keep visiting this blog and remember to leave your feedback / comments / suggestions / requests / corrections.
With Regards,
"FATA Awareness Initiative" Team.
nice one ... ya bazaar u he garam rahayn gay aur aik din saman k sth sth humara b soda ho chuka ho ga tb ankh khulay gi humari..
ReplyDelete